Posts

Israel Before Israel

  The history of Jews before the establishment of the modern state of Israel is extensive and spans thousands of years. Here's a brief overview: 1. **Ancient Israelites**: The origins of the Jewish people trace back to ancient Israel, where they established kingdoms and societies in the region known as the Levant (modern-day Israel, Palestine, and parts of neighboring countries). The period of the ancient Israelites is documented in religious texts such as the Hebrew Bible (Old Testament). 2. **Diaspora**: Following the destruction of the Second Temple in Jerusalem by the Romans in 70 CE, many Jews were dispersed throughout the Roman Empire and beyond. This event marked the beginning of the Jewish Diaspora, during which Jewish communities formed in various parts of Europe, Asia, and Africa. 3. **Medieval Period**: During the medieval period, Jews lived in both Muslim and Christian lands. In Muslim-majority regions such as the Middle East, North Africa, and Spain, Jews often lived u
Belief trinity: (Three Gods):                                  The Trinity (three Gods) actually is not the belief of christians. There was a Jew scholar named "saul". He was a tough enemy of jesus(was born in Alexandria) until the ascension of Jesus(Eesa alaihissalam). Then he disappeared, but he found Hwariyyoon (companions of Jesus Eesa Alaihissla)and he told them that " I found Jesus in clouds and he told me "saul! why you are disappointing me? Go and publish my religion". The Hwaryyin refused to believe except BARNAMAS. Then he went to Israel and his aim was to eliminate Christianity. He changed his name to "POLOS". He wrote in his book "Amal" that Jesus made me leader to eliminate Christians.             He established the   belief of trinity (Father GOD,Son GOD,The Holy spirit) is one of God's three ways.This belief is like Hindu's (Three morti) belief. First time he called ISA ALAIHISSALAM (JESUS) ibnullah (son of All

عسائیوں کا عقیدہ تثلیث(تین خدا)

 عقیدہ تثلیث:         تثلیث یعنی(تین خدا )اصل میں یہ عقیدہ عسائیت کاہے ہی نہیں۔ایک یھودی عالم تھا جس کانام ’’ ساؤول ‘‘تھا۔ یہ عیسٰیؑ کا سخت دشمن تھا۔ اسکندریہ میں پیدا ہوا تھا۔ حضرت عیسٰیؑ کے رفع الی السما تک دشمن رہا۔اس کے بعد غائب ہوگیا اور تیسرے دن حواریوں(جو عیسٰیؑ کے ساتھی تھے) کو ملا اور بولا کہ مجھے عیسٰیؑ بادلوں میں ملے،مجھےکہنے لگے کہ اے ساؤول!تم مجھے کیوں ستاتے ہو،جاؤ اور میرے دین کی اشاعت کرو۔ حواریوں نے رد کر دیا مگر ’’برنماس‘‘ نے اس کی بات مان لی۔ پھر وہ اسرائیل چلا گیا اور اسکا مقصد تھا عسائیت کو ختم کرنا۔اور اس نے اپنا نام بدل کر پولوس رکھ لیا۔یہ خود لکھتا ہے اپنی کتاب ’’اٰمال‘‘میں، کہ میں جس کو یسوع مسیح نے نائب بنایا ہےاس شریعت کو ختم کرتا ہوں۔  اس نے تثلیث کا عقیدہ قائم کیا۔(باپ خدا،بیٹا خدا،روح القدس)ایک خدا کے تین رخ ہیں۔یہ مشابہ ھندوؤں کے ’’ تری مورتی ‘‘کے ہے۔یہ پولوس نے بنایاتھا۔حضرت عیسٰیؑ کو ابن اللہ اس نے کہا تھا۔پوری دنیا کے اوپر اسوقت عسائیت نظر آرہا ہے، یہ عسائیت نہیں ’’ پولوسیت ‘‘ہے۔جو صحیح عسائی مذھب پر تھے وہ اسلام لا چکے ہیں۔مثلاً(نجاشی،سلمان فار

"Reduce the chances of terrorism"

Image
“What can we do to reduce the chances of terrorism happening to us, within our own workplace?”   The good news is that there are a range of interventions that can be adopted to reduce the risks. We recommend taking an approach that balances both mitigation strategies and adaptive capacity. In this context, mitigation takes the form of physical defences that can be put in place to make it harder for attackers to infiltrate a business. Adaptive capacity, on the other hand, is the less tangible yet equally vital ability for an organisation to maintain situational awareness at all times. This ensures potential threats are anticipated, and effective decisions made that lead to appropriate actions being taken. With this in mind, we have put together 8 simple steps to help you protect your staff and organisation:   1. Don’t make yourself a target   Think carefully about whether any press releases, articles, product launches or other public communications are likely to dr

مہاتماگاندھی کا بیٹا هری لال سے عبداللہ کیسے بنا؟

Image
-:ہری لال کی پرورش ہری لال کی پرورش اس وقت ہورہی تھی جب مھاتماگاندی اپنے لوگوں کو انگریز کے غلامی سے نکالنے میں مشغول تھا‫-گاندی نے ٹاپ کےاساتذہ اسکے پرورش پر معمور کیے تھے،آہستہ آہستہ اسے اپنے مذہب کے بارے میں معلومات ہوگئ کہ میں کس مذہب سے ہوں، اور یہ سارے کام تین خدا برہمن،وشنو،شیو کرتے ہیں‫.خود انکا مذھب برہمن تھا جو اس وقت ھندو میں بڑے سمجھے جاتے تھے‫-پھر اس نے تعلیم حاصل کی اور ایک قابل وکیل بن گیا‫- وکالت شروع کرنے کے کچھ ھی وقت میں اسے اپنے ھندومت مذھب کے حقائق سمجھ میں آنے لگے‫-ھندو میں اچھوت ایک قوم تھی جنکی ذندگی برہمن کی غلامی تھی‫-تو وكالت كرتے کرتے اسے اپنے مذہب کے بہت سی باتے عجیب لگی،یہ سوچنے لگا کہ یہ ہم کیسے مذہب میں ہیں جو اپنے ہی لوگوں پر ظلم کرتے ہیں،اس کے بعد اس نے مذہب کے بارے میں پڑھنا شروع کردیا،اپنے مذہب کے ساتھ ساتھ اسلام کا بھی مطالعہ شروع کیا(جو اس وقت تعدادمیں دوسرے نمبر پر تھے ھند میں) تو اسے معلوم ہوا کہ اسلام میں تو کوئی خاص و عام نہیں نہ کوئ غلام،اسے اسلام کا پورا مطالعہ کرنے کا شوق پیدا ہوا اور قرآن پاک پڑھنے اور سمجھنے لگا جب  سورہ آل عمرا

علاءالدین خلجی كى اصل تاريخ؟What was ALAUDDIN KHILJI real history

:علاءالدین خلجی کسی بھی فلم میں تین کردار ہیرو، ہیروئن اور ولن اہم ہوتے ہیں۔ اس فلم کے ولن خلجی ہیں۔ لیکن کیا 20 سال تک دہلی کے سلطان رہنے والے علاءالدین خلجی واقعی ولن تھے یا تاریخ ان کے بارے میں کچھ اور کہتی ہے؟ انڈیا کی معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شعبۂ تاریخ کے سربراہ اور ہندوستان کی عہدِ وسطیٰ کی تاریخ کے ماہر پروفیسر سید علی ندیم رضوی کہتے ہیں: 'فلم پدماوتی میں افسانوی کردار مہارانی پدمنی کو کس طرح سے دکھایا گیا ہے اس پر تو سب مخالفت کر رہے ہیں، لیکن بھنسالی (فلمساز) نے اصل ناانصافی علاء الدین خلجی کے ساتھ کی ہے۔' تاریخی کردار    'اس فلم میں علاء الدین خلجی کو اس طرح پیش کیا گیا ہے جیسے وہ کوئی وحشی، سفاک، جنگلی اور ظالم حکمراں ہو، نوچ نوچ کر کھاتا ہو، عجیب و غریب کپڑے پہنتا ہو۔ لیکن درحقیقت وہ اپنے دور کے بہت مہذب شخص تھے جنھوں نے کئی ایسے اقدامات کیے جن کے اثرات آج تک نظر آتے ہیں۔' سربراہ شعبہ تاریخ وماہروماہرِتاریخ عہدوسطیٰ ہندوستان پروفیسر ندیم رضوی ‫ -  

"فتوحات علاءالدّين الخلجى"

:ا ستكمال الفتوحات في الوقت الذي كان فيه "علاء الدين" مشغولا بالقضاء على هجمات المغول كان يعد الجيوش لاستكمال فتح الهند ، فأرسل في سنة ( 699 هـ  =  1299م ) قائديْه "ألنخان" و"نصرت خان" لفتح حصن "رنتنبهور" أعظم حصون إقليم " راجبوتانا "، فنجحا في مهمتكك كحهما بعد حروب دامية، ودخل الإقليم في طاعة "علاء الدين الخلجي"، ثم فتح إمارة " موار "، وكانت أمنع إمارات "الراجبوتانا" بقلعتها الحصينة القائمة على قمة جبل منحوتة في الصخر، ثم استولى على "ملوة" و"أوجين" و" دهري نجري"، ولم يكد يأتي عام ( 706 هـ  = 1306 ) حتى كان "علاء الدين الخلجي" قد فتح "الهندستان" كلها من " البنغال " إلى " البنجاب ". وواصل علاء الدين فتوحاته ؛ فأرسل قائده الحبشي "كافور" ، فاخترق أقاليم " ملوة " و" الكجرات "، ثم أردف ذلك بجيش آخر يقوده " أدلوغ خان "، واستولى الجيشان على "ديوكر، وتوالت انتصارات علاء الدين بفضل كافور القائد الم